اسلام آباد(سٹیٹ ویوز)آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی میں حکمران جماعت مسلم لیگ ن مشکلات میں پڑ گئی۔ پارٹی کے تین ارکان پیر علی رضا بخاری، نسیمہ وانی اور عامر الطاف کے نام زیر غور ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن آزادکشمیر کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جمعرات کی شام کشمیر ہاوس اسلام آباد میں ہونا ہے۔ جس میں راولاکوٹ ضمنی انتخاب میں پارٹی امیدوار لانے یا نہ لینے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا جبکہ قانون ساز اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کے خالی عہدے کیلئے مشاورت کی جائے گی اور پارٹی اپنا امیدوار فائنل کرے گی۔
جمعہ کے روز آزادکشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے جس میں ممبر اسمبلی سردار خالد ابراہیم خان کا تعزیتی ریفرنس منعقد ہو گا۔ معلوم ہوا ہے کہ اسمبلی اجلاس کے دوران ہی الیکشن کمیشن ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کیلئے شیڈول کا اعلان کر دے گا ۔ متوقع ہے کہ سموار یا منگل کے روز اسمبلی اجلاس کے دوران نئی ڈپٹی اسپیکر کیلئے ووٹنگ کرا دی جائے گی۔ دوسری طرف اپوزیشن جماعتیں مسلم کانفرنس ، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف ڈپٹی اسپیکر کیلئے مشترکہ طور پر اپنا امیدوار لانے کیلئے مشاورت کر رہی ہیں۔
سٹیٹ ویوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے پیر علی رضا بخاری نے تصدیق کی کہ وہ ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کیلئے امیدوار ہیں۔ پیر علی رضا بخاری نے کہا کہ ہم نے مشکل کی ہر گھڑی میں پارٹی کا ساتھ دیا اور جمہوری عمل کو آگے بڑھانے کیلئے پاڑٹی قیادت کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ بطور ممبر قانون ساز اسمبلی میں اپنی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے ادا کر رہا ہوں، چاہے ختم نبوت بل کو ایوان میں لا کر اسمبلی سے متفقہ منظوری لینی ہو یا آزادکشمیر میں سیاحت کے فروغ کیلئے غیر ملکی سیاحوں کو کشمیر لانے کیلئے قرارداد ہو ، یا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرنی ہو، میں نے اپنی ذمہ داریاں ہمیشہ دیانتداری سے پوری کی ہیں اور بطور ممبر اسمبلی یہ ذمہ داریاں ادا کرتا رہوں گا ، اب پارٹی قیادت نے طے کرنا ہے کہ وہ مجھے ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کیلئے منتخب کرتے ہیں یا نہیں۔
مزید پڑھیں:
راولاکوٹ ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ نواز اپنا امیدوارکھڑا کرنےکے فیصلے پر امتحان میں پڑ گئی
سٹیٹ ویوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے خاتون ممبر اسمبلی نسیمہ وانی نے کہا کہ جب سے ممبر اسمبلی کا حلف اٹھایا ، تب سے میں اسمبلی کے اندر اور باہر مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، آزادی کی جدوجہداورخواتین کے حقوق کیلئے آواز اٹھاتی آئی ہوں ۔اگر پارٹی لیڈرشپ مجھے ڈپٹی اسپیکر کیلئے نامزد کرتی ہے اور اسمبلی مجھے منتخب کرتی ہے تو یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہو گی اور اگر مجھے نامزد نہیں بھی کیا جاتا تو میں پارٹی کے ساتھ پہلے کی طرح مخلص رہ کر اپنا کام کرتی رہوں گی۔
ہجیرہ سے نو منتخب ممبر اسمبلی سردار عامر الطاف نے سٹیٹ ویوز سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حلقے کے عوام کے اعتماد، پارٹی قیادت کے مکمل تعاون کی وجہ سے ممبر اسمبلی منتخب ہوا ہوں، اب اگر اتنے کم وقت پارٹی قیادت مجھ پر مزید اعتماد کرتے ہوئے اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کیلئے مجھے منتخب کرتی ہے تو میں وہ ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھاوں گا۔
مزید پڑھیں:
الیکشن کمیشن نے راولاکوٹ ضمنی الیکشن کا شیڈول اور انتخابی ضابطہ اخلاق جاری کر دیا
سال دو ہزار سولہ میں جب مسلم لیگ ن نے الیکشن میں واضح کامیابی حاصل کی تو سدھنوتی کے حلقے بلوچ سے منتخب ہونے والے ممبر اسمبلی سردار فاروق احمد طاہر کو اسپیکر شاہ غلام قادر کے ساتھ قانون ساز اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر منتخب کیا گیا تھا۔ رواں ماہ 3 نومبر کو آزاد کشمیر کابینہ میں چھ نئے وزراء شامل کیے گئے تھے جن میں سردار فاروق احمد طاہر، ڈاکٹر مصطفی بشیر، چودھری شہزاد، چودھری اسماعیل، احمد رضاقادری اور راجہ محمد صدیق شامل ہیں جس کے بعد اب آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 49 کے ایوان میں وزراء کی تعداد 26 ہے۔