نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت میں یوم جمہوریہ کی تقریبات جاری ہیں اور اس دوران مشتعل کسان مظاہرین کی ٹریکٹر ریلی تمام سیکیورٹی رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے دارالحکومت میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی پنجاب کے کسان مودی سرکار کی متنازعہ زرعی پالیسی کے خلاف دو ماہ سے سراپا احتجاج ہیں اور آج بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع پر جب نئی دہلی میں سخت سیکیورٹی نافذ ہے اور اہم تقریبات کا انعقاد کیا گیا ہے، مظاہرین کی ٹریکٹر ریلی تمام رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے لال قلعہ تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔
#WATCH: Security personnel resort to lathicharge to push back the protesting farmers, in Nangloi area of Delhi. Tear gas shells also used.#FarmLaws pic.twitter.com/3gNjRvMq61
— ANI (@ANI) January 26, 2021
کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کو روکنے کے لیے پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی لیکن کسانوں کو روکنے میں ناکام رہے۔ مشتعل کسان ظالمانہ زرعی پالیسی پر مودی سرکار کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں کئی افراد زخمی ہوگئے۔
Delhi: One of the protestors puts flags atop a dome at Red Fort pic.twitter.com/brGXnpkFiP
— ANI (@ANI) January 26, 2021
مظاہرین کو قابو کرنے کے لیے نام نہاد سیکولر اسٹیٹ اور دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعویدار بھارت میں بے دریغ ریاستی طاقت کا استعمال کیا گیا اور کسانوں کے حق میں سپریم کورٹ کے حکم کو نظر انداز کردیا گیا۔
کسان ریلی میں شمولیت کے بھارت بھر سے مظاہرین نئی دہلی میں جمع ہوئے تھے جن میں سے زیادہ تعداد بھارتی پنجاب کے کسانوں کی ہے جن کا تعلق اقلیتی برادری سکھ سے ہے اور اس اہم مسئلے پر بھی مودی سرکار نے مذہبی ہندوؤں جنونیوں کی مدد حاصل کرنے کی کوشش کرکے حالات خراب کردیئے تھے۔