باغ (سٹیٹ ویوز)ویمن یونیورسٹی آف آزاد جموں و کشمیر باغ کی انتظامیہ کا کہنا ہیکہ بنی پساری کے مقام پر یونیورسٹی کی تعمیر میں کچھ لوگوں کی طرف سے رکاوٹ ڈالی جا رہی ہے . حالانکہ اس جگہ کا کوئی ایشو نہیں ہے. ڈیڑھ سال سے زائد ھو گیا ہے یونیورسٹی کو زمین ایوارڈ کی جا چکی ہے اور اس دوران کنسلٹنٹ کام کرتا رہا.
ماسٹر پلاننگ اور ڈیزائنگ کی گئی کوئی اعتراض نہیں آیا لیکن جب کنٹریکٹر نے موبلائز کیا اور بلڈنگ کی تعمیر کا کام شروع کیا گیا تو کام کو بند کروانے کی بار بار کوشش کی جا رہی ہے. ویمن یونیورسٹی کے لیئے بنی پساری کے مقام پر 2000 کنال زمین میں سے 300سے 400 کنال زمین تعمیر کے قابل ہے اور اسی جگہ پر ماسٹر ڈیزائنگ کی گئی ھے اگر وہ جگہ چھوڑ دی جائے تو یونیورسٹی کی تعمیر ممکن نہیں ہو گی اور اسی جگہ کو چھوڑنے اور ملکیت کے دعوے کیے جا رہے ہیں.
میرپور یونیورسٹی کے پاس 4000 کنال ہموار اراضی، کوٹلی یونیورسٹی کے پاس 2700 کنال ہموار اراضی، مظفرآباد یونیورسٹی کے پاس 2000 کنال سے ذائد ہموار اراضی اور پونچھ یونیورسٹی کے پاس 2400 کنال ہموار اراضی موجود ہے. ویمن یونیورسٹی باغ کے پاس 2000 کنال میں سے 400 کنال کے قریب جگہ تعمر کے قابل ہے.
اسی جگہ پر ماسٹر پلاننگ اور ڈیزائنگ ھوئی ہے. اس میں سے تقریباً 100 کنال روڈ کے ساتھ ہے باقی روڈ سے دور ہے. ویمن یونیورسٹی باغ کی زمین کے لیئے وزیر حکومت جناب سردار میر اکبر خان کی سربراہی میں سائیٹ سلیکشن کمیٹی نے اس جگہ کو فائنل کیا تھا.
سپریم کورٹ کی ڈائریکشن ہے کےیونیورسٹی کے کام کو جلد از جلد مکمل کیا جائے اور اس کی تعمیر میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں کی جائے گی. جامعہ کی تعمیر میں مداخلت کرنے والے لوگ توہی عدالت کے مرتکب ھو رہے ہیں. ہائیر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سختی سے ہدایات دی جا چکی ہیں کہ اگر فوراً کام شروع نہ کیا گیا تو 2 ارب سے زائد کا پراجیکٹ بند کر دیا جائے گا.امید کرتے ہیں ویمن یونیورسٹی باغ کے اربوں کے پراجیکٹ پر حکومت آذاد کشمیر، صدر ریاست وزیر حکومت، علماء کرام، جناب سردار میر اکبر خان ،بار ایسوسی، پریس کلب باغ، انجمن تاجران ، انجمن شہریان اور سول سوسائٹی یونیورسٹی کی تعمیر میں درپیش مسائل کو دور کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے .