تعلیمی بورڈ میرپور کی طرف سے امثحانی مراکز پر مالیاتی بوجھ میں مزید اضافہ

تحریر:راجہ ارباز
تعلیمی بورڈ میرپور کی طرف سے امثحانی مراکز پر مالیاتی بوجھ میں مزید اضافہ۔شارٹ فال کے نام پہ ہر سال اداروں کو چالاکی سے بھاری بوجھ تلے دبایا جا رہا ہے۔مخلوط مرکز کے لیے تعداد 150 کا کرائیٹ ایریا اس وقت کا ہے جب نہم و دہم کا امتحان اکھٹا ہوتا تھا ۔ اب نہم و دہم کے امتحانات الگ الگ ہوتے ہیں لیکن شارٹ فال کے لیے صرف دہم کے طلباء کی تعداد کو ہی گنا جاتا ہے اور نہم کے بچوں کو شامل نہیں کیا جاتا۔

جب کہ نہم و دہم کی الگ الگ امتحانی فیس لی جاتی ہے۔ لیکن شاٹ فال کے سلسلے میں محض دہم کے طلباء کو ہی شمار کیا جاتا ہے جس کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ یہ روش ایک عرصے سے جاری ہے لیکن پہلے فی سٹوڈنٹ 1 ہزار روپے شارٹ فال چارج کیا جاتا تھا۔امسال بورڈ حکام کی طرف سے فی سٹوڈنٹ 2 ہزار روپے مقرر کر دیئےگئے خدارا لوٹ مار کے اس کلچر کو ختم کیجیے۔ غریب شخص کے لیئے رجسٹریشن فیس پلس دو دفعہ امتحانی فیس اور پھر سنٹر شاٹ فال ادا کرنا محال ہے.

آزاد کشمیر حکومت اور خصوصاً محکمہ تعلیم کے اعلیٰ عہدیداران سے گزارش ہے کہ اس ظالمانہ پالیسی کو ختم کروانے میں کردار ادا کریں.جماعت نہم اور دہم کی مجموعی تعداد اگر متعینہ مقدار سے کم ہو تو بے شک شارٹ فال وصول کیا جائے لیکن جماعت نہم کو شمار نہ کرکہ تعلیمی اداروں پر یہ اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے شکریہ.