1,407

متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے شہید محمد مقبول بٹ کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخی جد و جہد کا ایک روشن باب قرار دے دیا

مظفرآباد(سٹیٹ ویوز)شہید محمد مقبول بٹ مقبوضہ جموں و کشمیر کی تاریخی جد و جہد کا ایک روشن باب ہیں۔ وہ اہل کشمیر کیلئے ایک راستہ متعین کرگئے جس پرعمل پیرا ہو کر ہی آزادی کی منزل قریب آسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیر مین سید صلاح الدین احمد نے شہید محمد مقبول بٹ کے40ویں یوم شہادت کی یاد میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ شہید رہنمانے مقبوضہ جموں و کشمیر پربھارت کے غیر قانونی اور ناجائز فوجی قبضے سے آزادی کے مقدس مقصد کے حصول کیلئے تختہ دارکو چومنا قبول کیا،لیکن برہمن سامراج کے سامنے سرنگوں ہونے سے انکار کیا۔شہید مقبول بٹ ایک اعلی تعلیم یافتہ حریت پسندرہنما تھے.

جنہیں یہ یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ بھارت کشمیری عوام کو کبھی بھی پر امن ذرائع سے آزادی کا حق واگزار نہیں کرے گا،بلکہ اس کیلئے ایک مظبوط مسلح مزاحمت کی ضرورت ہے۔ سید صلاح الدین احمد نے کہا کہ شہید محمد مقبول بٹ نے روایتی جدوجہد کے بجائے آزا ی کشمیر کیلئے مسلح مزاحمت کا راستہ اختیار کیا اور بھارت کے خلاف کشمیری عوام کو نیاجذبہ اور عزم و حوصلہ عطا کیا۔ چونکہ وہ محسوس کرچکے تھے کہ مسئلہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی بے عملی اور اس مسئلے کے حل میں ناکامی و تاخیری حربوں سے کشمیری قوم بے زار اور مایوسی کا شکار ہورہی ہے،اس لئے ان حالات میں انہوں نے یہ نعرہ مستانہ بلند کیاکہ “آزادی مانگنے سے نہیں چھیننے سے ملتی ہے اور غلامی کے اندھیروں کو اپنے خون کے چراغ جلاکر ہی روشن کیا جاسکتا ہے”۔

مقبول بٹ کو جدوجہد آزادی میں اہم کردار ادا کرنے پر انصاف کے تمام اصولوں کو پامال کرتے ہوئے پھانسی دی گئی۔مقبول بٹ جیسے شہدا بھارتی قبضے کے خلاف کشمیری عوام کی مزاحمت کی علامت ہیں۔کشمیری شہدا بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد آزادی کے حقیقی محافظ ہیں۔مقبول بٹ کو جدوجہد آزادی میں اہم کردار ادا کرنے پر انصاف کے تمام اصولوں کو پامال کرتے ہوئے پھانسی دی گئی۔بھارت بندوق کے زور پر کشمیری عوام کی جدوجہد کو دبا نہیں سکتا۔متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ حالات و واقعات کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو ثابت ہوتا ہے کہ تاریخ نے شہید محمد مقبول بٹ کی اس سوچ پر مہر تصدیق ثبت کی ہے کہ بھارت پر امن اور جمہوری ذرائع سے مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے کیلئے تیار نہیں۔سید صلاح الدین احمدنے کہا مقبوضہ جموں وکشمیر میں ظلم و جبر کی کہانی کا بھی ایک روز اختتام ہوگا۔

تاریخ گواہ ہے کہ ظالم اور جابر قوتوں کو بالآخر ختم ہونا پڑا اور مظلوم قومیں قابض طاقتوں سے آزاد ہوئیں۔ان شا اللہ اہل کشمیر بھی بھارت کے غاصبانہ قبضے سے ضرور آزای کی منزل حاصل کرلیں گے۔تقریب سے متحدہ جہاد کونسل کے جنرل سیکرٹری شیخ جمیل الرحمان نے بھی خطاب کیا۔مقررین نے شہید مقبول بٹ اور شہید افضل گورو کو شاندارخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے واضح کیا کہ حصول منزل تک مزاحمت جاری رہے گی۔تقریب کے اختتام پر شہید مقبول بٹ،شہید افضل گورو کے علاوہ سرزمین کشمیر کے سپوت مجاہد انشا اللہ خان سمیت تحریک آزدای کشمیر کے شہدا کی بلندی درجات کی دعا کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں