66

انوار حکومت نے دارالحکومت کے منظور کردہ 21 ترقیاتی منصوبے, جاریہ اور زیر کار میگا ترقیاتی منصوبہ جات کو ختم کردیا

مظفرآباد(سٹیٹ ویوز) انوار حکومت نے دارالحکومت کے منظور کردہ 21 ترقیاتی منصوبے, جاریہ اور زیر کار میگا ترقیاتی منصوبہ جات کو ختم کردیا عوام میں شدید اضطراب عید الفطر کے موقع پر امسال مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کے ساتھ انوارالحق کی متعصبانہ اور ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کے لئے مشاورت شروع کردی ہے۔

چوہدری انوارالحق نے تعصب،تنگ نظری اور ناانصافی کے ریکارڈ توڑ ڈالے ، انوار حکومت نے جن اہم ترین منصوبوں کو ختم کیا ان میں جوڈیشل کمپلیکس نلوچھی میں آمد ورفت کے لیے دریائے نیلم کے دائیں کنارے کی سڑک بھی شامل ہے چہلہ پلیٹ آر سی سی پل،برار کوٹ بائی پاس،سرکلر روڈ،سی ایم ایچ ٹراما سینٹر، 200 بیڈز اسپتال، چہلہ سپلائی پبلک پارک، ماکڑی چہلہ آر سی سی برج، سبزی منڈی، سلاٹر ہاؤس، گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی مالسی، عید گاہ آر سی سی برج، تین ٹریفک انٹر سیکشنز، دومیل مانک پیاںط تحفظ اراضی وبحالی سڑک، واک وے، نیو سیکرٹریٹ چھتر پارکنگ پلازہ، انکم ٹیکس کمپلیکس ساتھرا،فاطمہ جناح میموریل پارک کرولی،اتھلیٹکس ٹریک انوارالحق سرکار کے تعصب کیج بھینٹ چڑھادیئے.

دارالحکومت کے گرد ونواح میں 2017ء سے جولائی 2021ء تک کی گئی شجرکاری کو بھی دانستہ فنڈز فراہم نہ کرکے نقصان پہنچایا جارہا ہے ۔ لاکھوں آبادی والے شہر کے لیے واٹر سپلائی کے متبادل منصوبوں کو بھی عملاً منجمند کردیا گیا مظفرآباد کے عوام نہایت گندہ اور آلود پانی پینے پر مجبور ہیں ۔نومبر 2021ء میں چوہدری انوارالحق نے اپنے وزرا ماجد خان،چوہدری رشید کی مشاورت سے راجہ فاروق حیدر کا دیا گیا کیپیٹل ڈویلپمنٹ پیکیج ختم کردیا ہے اس بڑے پیکج کے تحت سالانہ 1ارب 25 کروڑ روپے خرچ ہونے تھے مگر انوارالحق نے اپوزیشن اور راجہ فاروق حیدر خان کے بغض میں یہ سارے منصوبے ختم کرکے بیشتر فنڈز بھمبھر منتقل کرنے کی پلاننگ مکمل کرلی ہے جس پر عوامی سیاسی، دینی سماجی حلقوں میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں