77

خراب میٹل ڈیٹکٹر میں سونے کی موجودگی

خزانے کی تلاش ہر فرد کا خواب ہوسکتا ہے مگر ایک میٹل ڈیٹیکٹر سے ایسا ممکن ہوسکتا ہے یہ کس نے سوچا ہوگا۔مگر برطانیہ میں ایسا ہوا جہاں ایک شخص نے خراب میٹل ڈیٹیکٹر کے ذریعے سونے کا ایک بڑا ٹکڑا تلاش کرلیا۔67 سالہ رچرڈ بروک نے شروپشائر کے علاقے میں سونے کا یہ ٹکڑا دریافت کیا جس کی مالیت 30 ہزار برطانوی پاؤنڈز (ایک کروڑ پاکستانی روپے سے زائد) بتائی جا رہی ہے۔

سمرسیٹ سے تعلق رکھنے والے رچرڈ بروک ساڑھے 3 گھنٹے کا سفر طے کرکے شروپشائر کی پہاڑیوں پر پہنچے۔درحقیقت وہ اس جگہ تنہا نہیں تھے بلکہ متعدد افراد وہاں میٹل ڈیٹکٹرز کی مدد سے خزانے کی تلاش کے لیے پہنچے تھے۔رچرڈ بروک کو وہاں پہنچنے میں تاخیر ہوئی اور انہیں ایسا پرانا میٹل ڈیٹکٹر استعمال کرنا پڑا جو درست کام نہیں کرتا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ ‘میں ایک گھنٹے تاخیر سے پہنچا اور مجھے لگا کہ میں اب کچھ نہیں کر سکوں گا، وہاں ہر فرد کے پاس بہترین میٹل ڈیٹکٹر تھا اور مجھے خراب مشین کو منتخب کرنا پڑا’۔مگر 20 منٹ بعد رچرڈ بروک نے سونے کا ایسا ٹکڑا ڈھونڈ لیا جس کا وزن 64.8 گرام تھا۔یہ ٹکڑا زمین میں 5 سے 6 انچ گہرائی میں دفن تھا اور اسے Hiro’s Nugget کا نام دیا گیا۔

یہ واقعہ چند ماہ پہلے کا تھا اور اب اس سونے کو نیلام کیا جا رہا ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ یہ 30 ہزار پاؤنڈز میں نیلام ہوگا۔رچرڈ بروک کے مطابق ‘مجھے اس دریافت پر یقین ہی نہیں آیا، مجھے تاخیر ہوگئی تھی مگر چند منٹوں کے اندر ہی میں نے سونا تلاش کرلیا، حالانکہ خرانہ تلاش کرنے کی مہم پورا دن چلنا تھی’۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں